پاکستان میں کروڑوں مزید لوگ غریب ہو گئے
وزیر منصوبہ بند اسد عمر کا اعتراف
کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کا فیصلہ 2 کڑوڑ افراد کو بے روزگار کر گیا۔
دنیا میں مہلک وائرس کا آغاز چین کے شہر دوہان سے ہواتھا۔ 26 فروری 2020 کو کرونا پاکستان پہنچا۔ 2 کیسز رپورٹ ہوۓ۔ 18 مارچ 2020 کو حکومت نے ملک بھر میں 5 روز کے لاک ڈاؤن نافذ کیا۔ 23 مارچ کو لاک ڈاؤن میں تو سیع کی کی گئی۔ اگست 2020 میں کرونا کیسز میں کمی پر حکومت نے لاک ڈاؤن کا مرحلہ وار خاتمہ کرنا شروع کیا۔ پہلے کنسٹرکشن انڈسٹری کو کھولا گیا۔ لیکن شعبہ تعلیم ہوٹلز شادی ہالز انٹرنیشنل ٹورزام بند ہی رہے۔ جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی نوکریوں اور کاروبار سے ہاتھ دھو بیھٹے۔ پاکستان میں کرونا کی دوسر لہر کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش انٹرنیشنل ٹورزام کی عدم بحالی اور شادی ہالوں پر تا حال پابندیا عائد ہیں۔ اب حکومت اس مسلے کو کیسے حل کرتی ہے۔ یہ تو آنے والا وقت بتاۓ گا۔ اتنی بڑی تعداف میں لوگوں کے بے روزگار ہونے سے غربت میں اضافہ ہوا ہے۔