Private Schools are at the verge of chaos!!
اسلام آباد(ایجوکیشنل رپورٹر) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجایسوسی ایشن کے مرکزی صدرملک ابرار حسین نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے
مطالبہ کیا ہے کہ وہ نجی تعلیمی اداروں کو حکومتی اقتصادی پیکج دیں تاکہ نجی شعبہ سے وابستہ 20لاکھ اساتذہ، دو لاکھ سکولز مالکان اور دیگر عملے
کو بے روزگاری سے بچایا جا سکے۔اتوار کومرکزی صدرملک ابرار حسین، نائبصدر رانا سہیل احمد، صوبائی صدر پنجاب راجہ الیاس کیانی اور مرکزی
مشاورتی کمیٹی کے عہدیداران نے مشترکہ بیان میں حالیہ صورتحال پر نجی تعلیمی اداروں کے حوالے سے حکومت کی طرف سے مجرمانہ خاموشی اور پیکج
اعلان نہ کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ ایک سکول کے ذمہ ٹیچرز، مالک مکان، درجہ چہارم کے ملازمین، یوٹیلٹی بلز، الحاق کی
فیس، رجسٹریشن فیس سمیت کئی قسم کے اخراجات ہوتے ہیں اور چند سکولز کےعلاوہ کثیر تعداد میں سکول مالکان بمشکل ضروریات زندگی پوری کرتے ہیں ان حالات میں اگر حقیقت کو نذر اندار کیا گیا اور نجی تعلیمی ادارے جہاں60فیصد سے زائد بچے زیور تعلیم سے آرائستہ ہو رہے ہیں اور مین سٹیک ہولڈرر ہیں ان کا خیال نہ رکھا گیا تو نوے فیصد تعلیمی ادارے بند ہو
جائیں گے اکثریت اساتذہ بے روزگار جبکہ مالکان کو سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔ملک ابرار حسین نے کہا کہ حکومت اپنی مثبت تعلیمی پالیسیوں
کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے شعبہ تعلیم کا خاص خیال رکھے اور اساتذہ جو کہ قوم کے محسن ہوتے ہیں ان کو بھی سہولت دے، ملک ابرار حسین نے وفاقی حکومت
اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نجی تعلیمی اداروں کو حکومتی اقتصادی پیکج دیں تاکہ نجی شعبہ سے وابستہ 20لاکھ اساتذہ، دو لاکھ سکولز
مالکان اور دیگر عملے کو بے روزگاری سے بچایا جا سکے